آفریدی پر 5 سال کی پابندی کی سفارش؟

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل نے پی سی بی سے سفارش کی ہے کہ بال ٹمپرنگ میں ملوّث آل راؤنڈر شاہد آفریدی پر پانچ سال کی پابندی عائد کی جائے۔ پی سی بی کے چیئرمین اعجاز بٹ کا کہنا ہے کہ ایک کھلاڑی کو ایک جرم پر ایک ہی سزا مل سکتی ہے۔ آئی سی سی کے قانو نی مشیر نے پی سی بی کو رائے دی ہے کہ اگر شاہد آفریدی کے خلاف ایک جرم میں دوبارہ پابندی لگائی گئی تو وہ عدالت جا کر پہلی پیشی میں بری ہوسکتے ہیں۔ اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے ہنگامہ خیز اجلاس میں سینیٹر طارق عظیم نے کہا کہ شاہد آفریدی کا گیند چبانے کا واقعہ دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی کا سبب بنا ہے۔ پی سی بی نے اس واقعے کے فوراً بعد شاہد آفریدی کو دبئی بھیج کر غلط روایت قائم کی ہے حالانکہ ایسے کرکٹر کو نشانِ عبرت بنانا چاہئے تھا۔ اعجاز بٹ نے کہا کہ دبئی میں میری آئی سی سی کے قانونی مشیر ڈیوڈ بیکر سے بات ہوئی تھی، انہوں نے کہا کہ کسی کھلاڑی کو ایک غلطی پر دو سزائیں نہیں دے سکتے۔ آفریدی پر پی سی بی پابندی لگاتا ہے اور آفریدی اسے چیلنج کرتا ہے تو پی سی بی مشکل میں آ جائے گا۔ اعجاز بٹ نے کہا کہ بے شمار پرستاروں نے ای میلز کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ آفریدی کے خلاف مزید کارروائی نہ کی جائے۔ سینیٹر طارق عظیم نے کہا کہ بورڈ ان پر تین چار سیریز کیلئے پابند ی عائد کرے انہیں قومی ٹیم سے ڈراپ کردیا جائے۔ ہارون اختر نے کہا کہ اگر کھلاڑی اسی طرح ڈسپلن توڑتے رہے تو اس کا دنیا بھر میں غلط سگنل آئے گا۔ اس وقت کھلاڑی بے لگام گھوڑے بن چکے ہیں۔ اعجاز بٹ نے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی نے 85فیصد کام مکمل کرتے ہوئے 10مختلف لوگوں کے بیانات ریکارڈ کرلئے ہیں۔ کمیٹی کی سفارشات آنے کے بعد فیصلہ کریں گے۔ تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ وسیم باری نے کہا کہ کمیٹی کا فیصلہ قوم اور کھیل کے وسیع تر مفاد میں ہوگا۔

کیا آفریدی پر پانچ سال کی پابندی ممکن ہے؟


کیا آپ قائمہ کمیٹی برائے کھیل کی رائے سے اتفاق کرتے ہیں؟

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz