پاترا میں یونانی شہری کے سترہ سالہ افغان قاتل نے صحت جرم سے انکار کر دیا

پاترا میں یونانی شہری کے سترہ سالہ افغان قاتل نے صحت جرم سے انکار کر دیا
پاترا(اجالانیوز)پاترا میں افغانی قاتلوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے تیس سالہ یونانی شہر ی کے واقعہ کے بعد پاترامیں خریسی اووگی کے غندوں نے اودھم مچارکھاہے اورہر روز مختلف ہتھیاروں کے ساتھ سڑکوں پرنکل کربلاتفریق تارکین وطن کواپنی کارروائیوں کانشانہ بناتے ہیں۔خریسی اووگی کے غنڈوں اورمقامی طورپربنائی گئی تنظیم پیریاکی پاتراکی کے درجنوں افراد نے پاترامیں تارکین وطن کے خلاف محاذ کھول رکھاہے جس کے باعث پولیس نے مجبور ہوکر پاترا سے تارکین وطن کوپکڑناشرو ع کردیاہے۔پولیس نے بڑی تعداد میں مختلف ممالک کے تارکین وطن کوگرفتارکرکے ان کومختلف مقامات پرمنتقل کرناشروع کردیاہے تاکہ شہر کی فضاپرامن رہے۔خریسی اووگی کے غنڈوں نے پولیس کے ساتھ بھی جھڑپیں کی ہیں اوران پرپتھراؤ کرنے کے علاوہ ان پرآتش گیر مادہ بھی پھینکتے رہے ہیں۔پولیس کی جانب سے واضح کیاگیاہے کہ حراست میں لیے جانے والے غیرقانونی تارکین وطن کوڈی پورٹ کیاجائے گا۔یادرہے کہ پاترا یونان کی ایک اہم بندرگاہ ہے جہاں سے اٹلی اورفرانس کے علاوہ دیگر ممالک کے لیے ہرروز بحری جہاز روانہ ہوتے ہیں پاتراسے جانے والے جہاز زیادہ تراٹلی کی بندرگاہوں سے ہوکرجاتے ہیں اس وجہ سے یہاں پربہت بڑی تعدادمیں غیرقانونی پناہ گزینوں کی موجود ہے جوکہ اٹلی جانے والے جہازوں پرجانے والے تجارتی ونجی گاڑیوں کے اندرخصوصاٹرکوں کے اندر چھپنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ اٹلی جاسکے اس کوشش میں بے شمار تارکین وطن اپنی جانوں سے بھی ہاتھ دھوبیٹھے ہیں۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz