مختلف یورپی تجزیہ نگاروں نے اپنے کالموں میں یونان کی مبینہ طورپر یورپی زون سے اخراج ہونے کی خبروں پراپنے کالموں کارخ ایک نئے انداز میں موڑ لیاہے

ایتھنز(تنویراحمد سنی)مختلف یورپی تجزیہ نگاروں نے اپنے کالموں میں یونان کی مبینہ طورپر یورپی زون سے اخراج ہونے کی خبروں پراپنے کالموں کارخ ایک نئے انداز میں موڑ لیاہے۔ان کاخیال ہے کہ یورپ یونین اوریوروزون سے نکلنے کے بعد یونان کاہمسائیہ ملک ترکی جوکہ کافی عرصہ سے یورپی یونین کی رکنیت کامتمنی ہے کویوروزون میں لیاجاسکتاہے جس کامطلب ہے کہ یوروزون میں ایک مضبوط اسلامی اقدار کے ملک کونمائندگی دیناکیونکہ ترکی ایک مضبوط طاقت رکھتاہے جس کاجرمنی اورپیرس میں بھی کافی اثرورسوخ ہے۔مختلف یورپی اخبارات اورمیڈیا میں بھی اسی نوعیت کی گفتگوکی جارہی ہے جس سے یورو زون میں ایک ایسے مسلمان ملک کوشامل کرنے کاخطرہ ظاہر کیاجارہاجومعاشی طورپر کافی بہتر ہے جبکہ اس کے اندر مسلم قوم کی بہت بڑی تعداد راسخ العقیدہ ہونے کے بنا پریورپی معاشرے کے لیے خطرہ بن سکتاہے اس کے ساتھ ساتھ ترکی کی سیاسی پالیسی کسی وقت بھی یورپی یونین کے ان کے ممالک کے لیے دشواریاں کھڑی کرسکتاہے جن کویورپی یونین کی اندرون خانہ اوربیرون خانہ مکمل حمایت اوران کی معاونت حاصل ہے جس میں اسرائیل سرفہرست ہے۔کالم نگار،تجزیہ کار اوریورپی میڈیا کاسارا زور اس بات پر ہے کہ یونان کوکسی طرح بھی یوروزون سے باہرنہیں جانا چاہیے۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz